• How to Choose the Best Environmentally Friendly Roofing Materials for Your Project
    In recent years, Environmentally Friendly Roofing Materials have become increasingly popular as more homeowners and businesses seek sustainable construction solutions. These materials are designed not only to reduce environmental impact but also to enhance the energy efficiency of buildings. By choosing roofing options that prioritize sustainability, property owners can contribute to a...
    0 Comments 0 Shares 2170 Views
  • hello
    hello
    1 Comments 0 Shares 422 Views
  • CANVA POST NO. 95
    ROLL NO. 136
    LEVEL 1


    مولا نصرالدین اور تاجر کا قرض

    ایک دن ایک تاجر مولا نصرالدین کے پاس آیا اور بولا:
    "مولا جی! میں آپ کا مقروض ہوں، لیکن میرے پاس ابھی اتنے پیسے نہیں کہ واپس کر سکوں۔ براہِ کرم مجھے کچھ وقت دے دیں۔"

    مولا نصرالدین نے ہنس کر کہا:
    "کوئی مسئلہ نہیں بھائی، میں تمہیں وقت دیتا ہوں۔ لیکن تمہیں ایک کاغذ پر لکھ دینا ہوگا کہ تم میرے مقروض ہو۔"

    تاجر نے فوراً کاغذ لکھا اور دستخط کر دیے۔ اگلے دن مولا نصرالدین بازار گئے اور وہ پرچی زور زور سے پڑھنے لگے:
    "فلاں تاجر، مولا نصرالدین کا مقروض ہے!"

    لوگ ہنسنے لگے اور تاجر شرمندہ ہوا۔

    تاجر بولا: "مولا جی! آپ میری سبکی کیوں کر رہے ہیں؟"
    مولا نے کہا:
    "بھائی! تمہارا قرض تو میرا بوجھ ہے۔ اگر میں اکیلا یہ بوجھ اٹھاؤں تو کمر ٹوٹ جائے گی۔ بہتر ہے کہ یہ بوجھ پورے شہر میں بانٹ دوں تاکہ سب کو پتا ہو کہ میرا مال کہاں پھنسا ہوا ہے!"

    یہ سن کر سب لوگ قہقہے مارنے لگے اور تاجر نے شرم کے مارے جلدی جلدی قرض ادا کر دیا۔

    سبق: مولا نصرالدین ہمیشہ عقل و مزاح کے ساتھ مسئلے حل کرتے تھے، اور دوسروں کو ہنسا کر سچائی دکھا دیتے تھے۔
    CANVA POST NO. 95 ROLL NO. 136 LEVEL 1 مولا نصرالدین اور تاجر کا قرض 😅💰 ایک دن ایک تاجر 😓 مولا نصرالدین کے پاس آیا اور بولا: "مولا جی! میں آپ کا مقروض ہوں، لیکن میرے پاس ابھی اتنے پیسے نہیں کہ واپس کر سکوں۔ براہِ کرم مجھے کچھ وقت دے دیں۔" 🙏 مولا نصرالدین نے ہنس کر کہا: "کوئی مسئلہ نہیں بھائی، میں تمہیں وقت دیتا ہوں۔ لیکن تمہیں ایک کاغذ پر لکھ دینا ہوگا کہ تم میرے مقروض ہو۔" ✍️📜 تاجر نے فوراً کاغذ لکھا اور دستخط کر دیے۔ اگلے دن مولا نصرالدین بازار گئے اور وہ پرچی زور زور سے پڑھنے لگے: "فلاں تاجر، مولا نصرالدین کا مقروض ہے!" 📢😂 لوگ ہنسنے لگے اور تاجر شرمندہ ہوا۔ 😳 تاجر بولا: "مولا جی! آپ میری سبکی کیوں کر رہے ہیں؟" مولا نے کہا: "بھائی! تمہارا قرض تو میرا بوجھ ہے۔ اگر میں اکیلا یہ بوجھ اٹھاؤں تو کمر ٹوٹ جائے گی۔ 😩💼 بہتر ہے کہ یہ بوجھ پورے شہر میں بانٹ دوں تاکہ سب کو پتا ہو کہ میرا مال کہاں پھنسا ہوا ہے!" 🤭😂 یہ سن کر سب لوگ قہقہے مارنے لگے 🤣 اور تاجر نے شرم کے مارے جلدی جلدی قرض ادا کر دیا۔ 💵✅ 👉 سبق: مولا نصرالدین ہمیشہ عقل و مزاح کے ساتھ مسئلے حل کرتے تھے، اور دوسروں کو ہنسا کر سچائی دکھا دیتے تھے۔ 🌟✨
    1
    0 Comments 0 Shares 430 Views
  • 1
    0 Comments 0 Shares 453 Views
  • Prompt:

    Ultra-realistic editorial, photorealistic travel concept. A cheerful smiling young Girl (as photo reference) traveler sits casually wearing full sleeves white T shirt blue jeans wear blue dupatta white sneekers slays on a giant, realistic travel map of DUBAI floating in the air above the sea. On the map, a large 3D location pin marks the destination. Behind her is the iconic, realistic skyline of DUBAI with its signature landmarks, and the word ‘DUBAI written in bold, clean travel typography floating in the sky.
    Prompt: 🗺️ Ultra-realistic editorial, photorealistic travel concept. A cheerful smiling young Girl (as photo reference) traveler sits casually wearing full sleeves white T shirt blue jeans wear blue dupatta white sneekers slays on a giant, realistic travel map of DUBAI floating in the air above the sea. On the map, a large 3D location pin marks the destination. Behind her is the iconic, realistic skyline of DUBAI with its signature landmarks, and the word ‘DUBAI written in bold, clean travel typography floating in the sky.
    0 Comments 0 Shares 857 Views
  • 1
    0 Comments 0 Shares 830 Views 7
  • 0 Comments 0 Shares 690 Views 5
  • 1
    0 Comments 0 Shares 344 Views
  • 2
    1 Comments 0 Shares 731 Views
  • 0 Comments 0 Shares 296 Views